مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-2112
تاریخ اجراء: 06ربیع الثانی1445
ھ/22اکتوبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
’’عنایہ‘‘عربی زبان کا لفظ ہے اور
عربی لغت میں اس کا
معنی ’’توجہ ، اہتمام‘‘ہے لغت کے اعتبار سےعنایہ فاطمہ نام رکھنا جائز
ہے ۔ القاموس الوحید
میں ہے :"العنایۃ : توجہ ، اہتمام۔ "(القاموس الوحید، صفحہ 1136)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت ہے یا نہیں؟
نبی یا نَبِیَّہ نام رکھنا کیسا؟
محمد رافِع نام رکھنا کیسا؟
اللہ عزوجل کے ناموں سے پہلے لفظِ عبد لگانے کا حکم؟
رحمٰن نام رکھنا کیسا ؟ اگر ناجائز ہے ، تو کیا ڈاکومنٹس سے تبدیل کروانا ہوگا ؟
فرشتوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھنا کیسا ؟
ارحم نام رکھنا کیسا ؟
محمدمسیب نام رکھنا