Inaya Naam Rakhna Kaisa Hai ?

عنایہ نام رکھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2076

تاریخ اجراء: 29ربیع الاول1445 ھ/16اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچی کا عنایہ نام رکھنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عِنَایَہ (عین کے نیچے زیر اور نون و یاء پر زبرکے ساتھ) نام رکھنا جائز ہے ،کیونکہ اس کے معنیٰ ہیں :لطف مہربانی، توجہ،التفات،تحفہ عطیہ،حفاظت کرنا اور مراد لینا وغیرہ البتہ! بہتریہ ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات،بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائےکہ اس کی وجہ سے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی شامل حال ہو گی۔المنجد میں ہے :”عنیا و عنایۃ۔۔مراد لینا، حفاظت کرنا“۔(المنجد ،ص591،مطبوعہ :خزینہ علم و ادب اردو بازار،لاہور)

   فیروز اللغات میں ہے :”عنایت:لطف مہربانی،توجہ التفات،تحفہ عطیہ۔“(فیروز اللغات،ص 905،فیروز سنز ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم