Larke Ka Naam Karimain Rakh Sakte Hain ?

لڑکے کا نام کریمَین رکھ سکتے ہیں؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2667

تاریخ اجراء: 24رمضان المبارک1445 ھ/04اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکے کا نام کریمَین رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   "کریمین" نام رکھ سکتے ہیں ۔کریمین اگرچہ  لفظ کریم کی تثنیہ ہےلیکن ایک شخص کانام تثنیہ والے صیغے کے ساتھ رکھاجاسکتاہے کہ اس میں معنی مفردوالاہی مرادہوتاہے لیکن معنی میں کسی خوبی کااضافہ مقصودہوتاہے مثلاکسی کا زیادہ کریم ہوناظاہرکرناوغیرہ۔نیزکریم اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے اور یہ اللہ تبارک وتعالیٰ کے ساتھ خاص نہیں لہذا اپنے بچے کا نام کریم  یاکریمین رکھ سکتے ہیں۔

   النحو الوافي میں ہے''جرى الاستعمال قديماً وحديثًا على تسمية فرد من الناس وغيرهم باسمٍ، لفظه مثنى ولكن معناه مفرد، بقصد بلاغي كالمدح، أو الذم، أو التلميح مثل: "حمدان" تثنية: "حمْد" (النحو الوافي،ج 1،ص 126، دار المعارف)

   البتہ! بہتریہ ہے کہ اولابیٹے کانام صرف"محمد"رکھیں کیونکہ حدیث پاک میں نام محمدرکھنے کی فضیلت اورترغیب ارشادفرمائی گئی ہے اورظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہانام محمدرکھنے کی ہے ۔اورپھرپکارنے کے لیےمذکورہ بالانام رکھ لیجیے۔

محمدنام رکھنے کی فضیلت:

   کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔(کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)

   رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحظر والاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم