Larki Ka Naam Mubashirah Darain Rakhna Kaisa Hai ?

لڑکی کا نام مبشِرہ دارین رکھنا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2230

تاریخ اجراء: 15جمادی الاول1445 ھ/30نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا لڑکی کا نام ”مبشِرہ دارین“ رکھ سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ”مبشِرہ“  کا معنٰی  ہے: خوشخبری دینے والی  اور” دارین “دار کی تثنیہ ہے اور اس کا معنیٰ ”دونوں جہان “ ہے۔تو مبشرہ دارین  کا معنیٰ ہو گا:”دونوں جہانوں میں خوشخبری دینے والی “ شرعاً  یہ نام رکھنے میں حرج نہیں۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات ، بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین میں سے کسی کے نام پر رکھا جائے کہ حدیث پاک میں اچھے لوگوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے۔ نیزامیدہے کہ اچھے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی بچی کےشامل حال ہو گی۔

   نوٹ: ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےلیےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم