Muntaha Naam Ka Matlab Aur Yeh Naam Rakhne Ka Hukum

منتہیٰ نام کا مطلب اور یہ نام رکھنے کا حکم

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-504

تاریخ اجراء: 08صفر المظفر1444 ھ  /05ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   منتہیٰ نام کا کیا مطلب ہے اور کیا یہ نام رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لفظ ”منتھی“ انتہاء اور اختتام کے معنی  میں استعمال ہوتا ہے،یہ نام رکھنا جائز ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ لڑکوں کے نام انبیائےکرام علیہم الصلاۃ والسلام اور سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کے نام پر ہوں  اور بچیوں کے نام نیک صالحات بیبیوں کے نام پر رکھیں تاکہ ان کے ناموں کی برکتیں حاصل ہو ں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم