Nabi Ahmad Naam Rakhna

"نبی احمد" نام رکھنا

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-923

تاریخ اجراء:       28ذوالحجۃالحرام1443 ھ/28جولائی2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نبی احمد نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   " نبی احمد"  نام رکھنا شرعاًناجائزو حرام ہے۔  کسی غیر نبی کو نبی ماننا اگرچہ کفر ہے،مگر یہاں حکمِ کفر اس وجہ سے نہیں کہ یہ نام رکھنے والے اس بچے کو ہر گز نبی نہیں مانتے بلکہ محض اپنی جہالت و حماقت سے یہ نام رکھ لیتے ہیں،  البتہ! چونکہ یہ لفظ ظاہری طور پر اس کے نبی ہونے کا گویا دعوی کرنا ہے، اس لئے یہ نام رکھنا ناجائز و حرام ضرور ہے۔

   امام اہلسنت، مجدد دین و ملت، اعلیٰ حضرت، شاہ امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمٰن ارشادفرماتے ہیں: ”محمدنبی، احمدنبی،نبی احمدصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم پربے شمار درودیں، یہ الفاظِ کریمہ حضورہی پرصادق اورحضورہی کو زیباہیں،أفضل صلوات اللہ و أجل تسلیمات اللہ علیہ و علی آلہ، دوسرے کے یہ نام رکھناحرام ہیں کہ ان میں حقیقۃً ادعائے نبوت نہ ہونا مسلّم، ورنہ خالص کفرہوتا، مگرصورتِ ادعاء ضرورہے، اوروُہ بھی یقینا حرام ومحظور ہے۔“ (فتاوی رضویہ، جلد24، صفحہ648، رضافاؤنڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم