Nashila Naam Rakhne Ka Hukum

نشیلا نام رکھنا کیسا؟

مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2404

تاریخ اجراء: 14رجب المرجب1445 ھ/26جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک لڑکی کانام "  نشیلا" ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں اس کا معنی اچھا نہیں ،آپ اس کے بارے میں بتادیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نشیلا کا معنی نشہ میں سرشار اور بد مست ہے، اس لئے یہ نام نہ رکھا جائے اور اگر یہ نام رکھا ہوا ہے تو اسے تبدیل کر لیں۔اور اس نام کی بجائے ازواج مطہرات یا صحابیات میں سے کسی کے نام پر نام رکھا جائے، مثلا فاطمہ، عائشہ، خدیجہ، حفصہ وغیرہ۔

    مزید معلومات کے لئے مکتبۃ المدینہ سے شائع کردہ رسالہ "نام رکھنے کے احکام"کا مطالعہ کریں،اس میں اچھے نام بھی موجود ہیں۔

    فیرو زاللغات میں ہے : نشیلا   ۔ نشہ میں سرشار ، بد مست، متوالا،نشہ آور جس سے نشہ پیدا ہو۔(فیر وزاللغات ،صفحہ 1361 ،مطبوعہ لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم