Nuh Ya Muhammad Nuh Naam Rakhna Kaisa Hai ?

بیٹے کا نام نوح یا محمد نوح رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1391

تاریخ اجراء:       19رجب المرجب1444 ھ/11فروری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ابھی مجھےنام رکھناہے،تومیں نےکان میں محمدکہہ دیا تھا،پرابNOAH  نام رکھا ہے ،توصرف یہ نام رکھ سکتے ہیں؟ یاپھرMUHAMMAD NOAH؟؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لفظ"نوح "کے درست اسپیلنگ"NUH"ہیں اوریہ اللہ تبارک وتعالی کے نبی حضرت نوح علیہ الصلاۃ والسلام کا نام ہے،اور حدیث پاک میں انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے ناموں پر نام رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے ۔لہذاآپ یہ نام رکھ سکتےہیں۔صرف نوح اور محمد نوح دونوں طرح رکھاجاسکتاہے۔سنن ابوداودشریف میں ہے "قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تسموا بأسماء الأنبياء"ترجمہ: اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:نبیوں علیہم الصلوۃ والسلام کے ناموں پرنام رکھو۔(سنن  ابی داود،کتاب الادب،باب فی تغییرالاسماء، ج04 ، ص287،المکتبۃ العصریۃ،بیروت)

   نیزحدیث پاک میں خاص طورپر" محمد"نام رکھنے کی فضیلت اورترغیب ارشادفرمائی گئی ہے اورظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہانام محمدرکھنے کی ہے۔لہذا صرف کان میں محمدکہہ دیناکافی نہیں ہے،اگرآپ یہ فضیلت حاصل کرناچاہتے ہیں،تولڑکےکانام صرف محمدرکھیں۔ہاں پکارنے کےلیےنوح نام رکھ دیں۔

محمدنام رکھنے کی فضیلت:

   کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ” من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا  پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔(کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)

رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحظر ولاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر، بیروت )

نوٹ: ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم