Qismatullah Naam Rakhna Kaisa Hai ?

قِسمت اللہ نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2096

تاریخ اجراء: 03ربیع الثانی1445 ھ/19اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ”قِسمت اللہ“ نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ”قِسمت “کا معنی ہے:" تقسیم کیاہوا"اس اعتبار سے” قسمت اللہ“ کا معنی ہوا:" اللہ کا تقسیم کیاہوا ۔"اس لحاظ سے اس نام میں حرج نہیں ۔البتہ  !بہتر  یہ ہے کہ انبیاء ،صحابہ ، اولیاءوغیرہ نیک لوگوں کے نام پر نام رکھا جائے ،تاکہ ان کی برکت حاصل ہو۔ اور حدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی جوترغیب ارشادفرمائی گئی ،اس پرعمل بھی ہو۔

   فیروز اللغات میں ہے:”قِسمت:تقدیر ،نصیب، بخت،مقدر،۔۔۔مقسوم،تقسیم کیا ہوا۔“ (فیروز اللغات،ص1014، فیروز سنز،لاہور)

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہےتسموا بخياركم “ ترجمہ: اپنےاچھوں کے ناموں پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، ج2 ،ص58،رقم2328 ،دار الكتب العلمية،  بيروت)

      بہار شریعت میں ہے :” بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“(بہار شریعت، ج03،ص356 ،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم