Sunaina Naam Rakhne Ka Hukum

سُنَيْنَہ (SUNAINAH) نام رکھنے کا کیا حکم ہے ؟

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1113

تاریخ اجراء: 11ربیع الثانی1445 ھ/27اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ سُنَيْنَہ (SUNAINAH) نام رکھنے کا کیا حکم ہے اور اس کا معنی کیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سُنَيْنَہ ایک صحابیہ کا نام ہے، لہذا ان کی نسبت سے نام رکھنا جائز ہے اور جب کسی صحابی یا صحابیہ کی نسبت سے نام رکھنا ہو، تو اس موقع پر معنی اہم نہیں فقط نسبت ہوجانا ہی کافی ہوتا ہے ۔

   اسد الغابۃ میں ہے:” سنينةبضم السين، وفتح النون، وسكون الياء تحتها نقطتان، ثم نون وهي سنينةبنت مخنف بن زيد النكرية۔لها صحبة ورواية “یعنی سنینہ سین کے ضمہ ، نون کے فتح اور یا جس کے نیچے دو نقطے ہیں اس کے سکون کے ساتھ ہےپھر نون ہے، اور یہ سنینہ بنت محنف بن زید نکریہ ہیں ، ان کو صحابیہ ہونے اور روایت کرنے کا شرف بھی حاصل ہے۔(اسد الغابۃ، جلد 7،صفحہ 153۔154، دارالکتب العلمیۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم