Allah Tala Ko Salam Bhijwana Kaisa Hai ?

اللہ تعالی کو سلام بھجوانا کیسا ہے؟

مجیب: مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Nor:7470

تاریخ اجراء: 14محرم الحرام1438 ھ/16اکتوبر2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا فرشتوں کو یہ کہہ سکتے ہیں ”اللہ تعالیٰ کو ہمارا  ،سلام کہنا“؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اللہ تعالیٰ پر سلام بھیجنا یا اللہ تعالی کو سلام بھجوانا منع ہےاس کی وجہ یہ ہے کہ ہم جس کو بھی سلام کہتے ہیں  یا جن جن مقام پر علیہ السلام کہتے ہیں وہاں اللہ تعالیٰ سے ان کے متعلق سلامتی کی دعا کر رہے ہوتے ہیں ۔اللہ تعالی تو خود صاحبِ سلام اور سلامتی کا مالک ہے اسی کی بارگاہ سے سلامتی تقسیم ہوتی ہے اسی بنا پر حدیث پاک میں اللہ تعالی پر سلام بھیجنے سے منع کیا گیا ہے تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو صحیح بخاری،کتاب الاذان،باب مایتخیر من الدعاء بعد التشھدالخ،جلد1،صفحہ115،مطبوعہ کراچی۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم