’’ حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے ‘‘ کیا یہ حدیث ہے ؟

مجیب:مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی

فتوی نمبر: Nor-10588

تاریخ اجراء:01 رجب المرجب1441 ھ/26فروری2020ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ عوام میں ایک جملہ مشہور ہے : "حصولِ رزق حلال عبادت ہے ۔ "کیا یہ حدیث ہے؟ اگر ہاں ، تو اس کا حوالہ عنایت فرما دیجیے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    سوال میں مذکور جملہ "حصول رزق حلال عبادت ہے"بعینہ ان الفاظ سے تو کتبِ حدیث میں ایسی کوئی روایت نہیں مل سکی ، البتہ قریب ترین مفہوم یعنی رزقِ حلال تلاش کرنا ایک فرض کے بعد دوسرا فرض ہے، متعدد روایتوں میں موجود ہے۔اس کا معنی یہ ہے کہ جسے خود اپنے لیے یا جن کی کفالت اس کے ذمے ہے ، ان کے لیے مال کی حاجت ہو ، اس پر کمانا فرض ہے۔

    نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :"طلب کسب الحلال فریضۃ بعد فریضۃ"ترجمہ: رزق حلال تلاش کرنا ایک فرض کے بعد دوسرا فرض ہے ۔

 (شعب الایمان،باب حقوق الاولاد،  ج11، ص175، مکتبۃ الرشد)

    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"طلب الحلال فریضۃ بعد فریضۃ"ترجمہ: رزق حلال تلاش کرنا ایک فرض کے بعد دوسرا فرض ہے ۔

                                                   (المعجم الکبیر ، ج10، ص74،قاھرہ)

    اس کی شرح میں علامہ علی قاری علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:"ای علی من احتاج الیہ لنفسہ او لمن یلزم مؤنتہ والمراد بالحلال غیر الحرام المتیقن ۔۔۔ ثم ھذہ الفریضۃ لا یخاطب بھا کل احد بعینہ لان کثیرا من الناس تجب نفقتہ علی غیرہ وقولہ بعد الفریضۃ کنایۃ عن ان فرضیۃ طلب کسب الحلال لا تکون فی مرتبۃ فرضیۃ الصلاۃ والصوم والحج وغیرھا"ترجمہ: یعنی اس شخص پر لازم ہے جسے خود اپنے لیے یا جس کا نفقہ اس پر لازم ہے ، اس کے لیے مال کی حاجت ہو اور حلال سے مراد وہ مال ہے جس کی حرمت  یقینی نہ ہو ۔ پھر یہ ہر ایک پر فرض نہیں کیونکہ کثیر لوگوں کا نفقہ دوسروں پر واجب ہوتا ہے اور سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان "فرض کے بعد"اس بات سے کنایہ ہے کہ رزق حلال تلاش کرنے کی فرضیت ، نماز ، روزہ، حج وغیرہ کی فرضیت کے درجے میں نہیں ہے ۔

(مرقاۃ المفاتیح ، کتاب البیوع ، باب کسب الحلال ، الفصل الثالث ، ج6، ص48، ملتان)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم