قرآنی آیات والے فریم لگانے کا حکم

مجیب:       سید مسعود علی عطاری مدنی زید مجدہ

فتوی نمبر: Web:31

تاریخ اجراء: 01 جمادی الاولی 1442 ھ/ 17 دسمبر 2020 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

      کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا بیڈ روم میں دیوار پر قرآنی آیات والے فریم لگاسکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      قرآنی آیات پر مشتمل فریم وغیرہ کمرے میں لگانا تو جائز ہے لیکن انہیں ڈھانپے بغیر وہاں برہنہ ہونا یا جماع کرنا سخت بے ادبی ہے۔

      چنانچہ اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں: ”جہاں قرآنِ کریم کی کوئی آیتِ کریمہ لکھی ہوئی ہو کاغذ یا کسی شے پر اگرچہ اوپر شیشہ ہو جو اسے حاجب نہ ہو جب تک اس پر غلاف نہ ڈال لیں وہاں جماع یا برہنگی بے ادبی ہے۔“

(فتاویٰ رضویہ، جلد 23، صفحہ 404، رضا فاؤنڈیشن لاہور) 

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم