Agar Tum Na Hote Tu Mein Apna Rab Hona Zahir Na Karta, Kya Hadees Hai ?

اگرتم نہ ہوتے تومیں اپنی ربوبیت ظاہرنہ کرتا۔ کیایہ حدیث ہے ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1747

تاریخ اجراء: 27ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/16جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیایہ حدیث ہے :"اگرتم نہ ہوتے تومیں اپنی ربوبیت ظاہرنہ کرتا۔"؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ملفوظات اعلی حضرت میں اس  طرح کے سوال کاجواب دیتے ہوئےیہ ارشادفرمایاکہ:ان لفظوں کی حدیث تومیں نے نہیں دیکھی البتہ! صوفیاکی کتب میں یہ الفاظ موجودہیں اوراس کامفہوم ومعنی صحیح حدیث کے مطابق ہے کیونکہ صحیح حدیث میں آیا ہےکہ :

   "اے محبوب!(علیہ الصلوۃ والسلام) اگرآپ نہ ہوتے تومیں دنیانہ بناتا۔"

   اوریہ واضح ہے کہ جب دنیانہ ہوتی توآخرت بھی نہ ہوتی کیونکہ آخرت اعمال کی جزاملنے والاگھرہے اوردنیااعمال کرنے والاگھرہے ۔پس جب اعمال کرنے والاگھرنہ ہوتاتوجزاملنے والاگھربھی نہ ہوتا۔تواب روایت کامطلب یہ بناکہ:

"اےمحبوب!(علیہ الصلوۃ والسلام) اگرآپ  نہ ہوتے تومیں نہ دنیابناتااورنہ آخرت بناتا۔"

   پس جب نہ دنیاہوتی اورنہ آخرت ،توخداکاخداہونا،کس پرظاہرہوتا؟پس یہی معنی ہیں اس کے کہ :"اے محبوب !(علیہ الصلوۃ والسلام)اگرآپ نہ ہوتےتومیں اپناخداہونا،اپنی الوہیت کوظاہرنہ کرتا۔"

   چنانچہ  ملفوظات اعلی حضرت میں  اس روایت کے متعلق سوال ہوا :" عرض: یہ حدیث  ہے    ’’لو لاک لما اظھرت  الربوبیۃ“؟ "

   اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن نے جوابا ارشاد فرمایا:"میں نے حدیث میں نہیں دیکھا ،ہاں صوفیہ کی کتاب میں آیا  ’’  لو لاک لمااظھرت  الربوبیتیبہ ایں معنی (یعنی اس معنی میں) صحیح اور صحیح حدیث کے موافق ہیں ، صحیح حدیث میں ہے :’’لقد خلقت الدنیا و اھلہا لاعرفہم کرامتک ومنزلتک عندی ولولاک ما خلقت الدنیا “ ترجمہ :اے میرے  حبیب میں نے دنیا اور اہل دنیا کو اس لیے پیدا کیا  کہ جو عزت ومنزلت تمہاری میرے یہاں ہے  میں ان کو پہنچوادوں اور اے میرے حبیب اگر تم نہ ہوتے تو میں دنیا کو نہ پیدا کرتا ۔

   یعنی اور نہ آخرت  کو کہ دنیا دار العمل اور آخرت دار الجزا ہے ۔جب دار العمل نہ ہوتا ،دار الجزا  کہاں سے آتا ؟  یہ تو اس پر  متفرع (یعنی موقوف ) ہے ،توجب نہ دنیا ہوتی نہ آخرت تو خدا کا خدا ہونا کس پر ظاہر ہوتا ۔یہی معنی ہیں اس کے کہ اے میرے حبیب اگر تم نہ ہوتے ،تو میں اپنا خدا ہونا ،اپنی الوہیت ظاہر نہ  کرتا ۔صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم۔"(ملفوظات اعلی حضرت ،حصہ 4 ،صفحہ521 ،مکتبۃ المدینہ: کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم