Bistar Par Lait Kar Quran Pak Ya Wazaif Parhna Kaisa ?

بستر پر لیٹ کر قرآن پاک یا وظائف پڑھنا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1287

تاریخ اجراء:       04جمادی الاولیٰ 1444 ھ/29نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بستر پر لیٹ کر قرآن پاک یا وظائف پڑھنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بستر پر لیٹ کر قرآن پاک یا وظائف وغیرہ پڑھنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں جبکہ پاؤں سمیٹ لیے جائیں  اس لیے کہ اس میں قرآن پاک کی تعظیم ہےاور اگر کمبل یا لحاف وغیرہ اوڑھا ہو تووہ  بھی منہ  سے ہٹا لیا جائے ۔

نوٹ:یادرہے بستر پر قرآن پاک پڑھنے کی صورت میں اس بستر کا پاک ہونا لازمی ہے ورنہ قرآن پاک پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

   غنیۃ المتملی میں ہے:’’لا باس بالقراءۃ مضطجعاً اذا ضم رجلیہ۔۔۔ وضم الرجلین لمراعاۃ التعظیم بحسب الامکان‘‘ترجمہ: لیٹے ہوئے قراءت کرنے میں حرج نہیں، جبکہ پاؤں سمیٹ لے اور ممکنہ حد تک پاؤں سمیٹنا تعظیم کی وجہ سے ہے ۔(غنیۃ المتملی، القراءۃ خارج الصلوۃ، صفحہ 428، مطبوعہ: کوئٹہ)

    بہار شریعت میں ہے:’’ لیٹ کر قرآن پڑھنے میں حرج نہیں، جب کہ پاؤں سمٹے ہوں اور منہ کھلا ہو ۔ ‘‘(بہار شریعت، جلد1،حصہ 3، صفحہ 551، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم