Hifz Ke Liye Bachon Ko Khilaaf e Tarteeb Suraten Yaad Karwana

حفظ کے لیے بچوں کوخلاف ترتیب سورتیں یادکروانا

مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر:WAT-1190

تاریخ اجراء:25ربیع الاول1444ھ/22اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حفظ کرنے والے بچوں کو پارہ تیس سے خلافِ ترتیب سورتیں پڑھائی جاتی ہیں ، کیا اس طرح الٹا قرآن مجید پڑھنا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پارہ تیس میں  چھوٹی سورتیں ہیں  ، جس وجہ سے اکثر طور پر بچوں  کو ابتداءً تیسویں پارے کے آخر سے سورتیں یاد کروائی جاتی ہیں اور  اس طرح بچوں کا یاد کرنے میں آسانی ہوتی ہے، لہٰذا  علمائے کرام نے اس کی اجازت دی ہے۔

   رد المحتار علی الدر المختار میں ہے” ترتيب السور في القراءة من واجبات التلاوة؛ وإنما جوز للصغار تسهيلا لضرورة التعليم “ترجمہ:قرآن مجید کی قراءت میں سورتوں کی ترتیب رکھنا تلاوت کے واجبات میں سے ہے ،البتہ  صرف چھوٹے بچوں کے لئے  تعلیمی ضرورت کی بناء پر خلاف ترتیب پڑھنا جائزقراردیا ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الصلاۃ،فصل فی القراءۃ،ج 1،ص 547،دار الفکر،بیروت)

   بہار شریعت میں ہے” بچوں کی آسانی کے ليے پارۂ عم خلاف ترتیب قرآن مجید پڑھنا جائز ہے۔" (بہار شریعت،ج 1،حصہ 3،ص 550،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم