Hadees Mein Jannat Ki Khusboo Na Pane Ka Kya Matlab Hai ?

جنت کی خوشبونہ پانے کا کیا مطلب ہے ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی  نمبر: WAT-1432

تاریخ  اجراء: 06شعبان المعظم1444 ھ/27فروری2023ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کچھ گناہ ایسے ہیں کہ جن کے متعلق نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے مرتکب کو جنت کی خوشبو بھی نہ آئے گی، کیا وہ گناہ کرنے والا کافر ہو جاتا ہے؟ ان احادیث کا کیا مطلب ہو گا؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   اہلسنت کے عقیدے کے مطابق   کفر و شرک کے علاوہ اگرچہ کوئی کتنا بڑا گناہ کر لے، اس کی وجہ سے وہ اسلام سے نہیں نکلتا، البتہ  اگر کسی گناہ کو حلال سمجھتا ہو، تو  بعض صورتوں میں کفر کا حکم ہو سکتا ہے۔

   اور جہاں تک ان احادیث مبارکہ کا معاملہ ہے کہ جن میں کسی خاص گناہ کے ارتکاب پر فرمایا گیا کہ اس کے مرتکب کو جنت کی خوشبو بھی نہ آئے گی، تو اس کے معانی  کو بیان کرنے میں علمائے کرام نے جوکچھ بیان فرمایاہے ،اس کاخلاصہ  یہ ہے کہ :

   " وہ بندہ ابتداءً جنت  میں نہیں جائے گا بلکہ اپنے گناہ کا عذاب  پورا ہونے یا نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شفاعت کے بعد جنت میں جائے گا ۔اور ایک شرح یہ بھی کی گئی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے کرم سے جنت پہنچ بھی گیا، تو کماحقہ جنت کی خوشبو نہ پاسکے گا ۔لیکن پہلی شرح قوی ہے ۔"

   مشکوۃ شریف میں ہے " روایت ہے حضرت ثوبان سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو عورت اپنے خاوند سے بلا ضرورت طلاق مانگےتو اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔"

   اس حدیث پاک کے تحت مراۃ المناجیح میں ہے" یعنی ایسی عورت کا جنت میں جانا تو کیا ہی ہوگا وہاں کی خوشبو بھی نہ پائے گی اس سے مراد ہے اولیٰ داخلہ ورنہ آخر کار سارے مؤمن جنت میں پہنچیں گے اگرچہ کیسے ہی گنہگار ہوں لہذا یہ حدیث شفاعت کے خلاف نہیں،بعض شارحین نے فرمایا کہ ایسی عورت جنت میں پہنچ کر بھی وہاں کی خوشبو سے محروم رہے گی جیسے یہاں نزلہ و زکام والا آدمی پھول ناک پر رکھ کر بھی خوشبو نہیں پاتا۔(مرقات)مگر پہلے معنی زیادہ قوی ہیں۔"(مراۃ المناجیح،ج 5،ص 126،قادری پبلشرز،لاہور)

   مراۃ المناجیح میں ہی ایک دوسرے مقام پرایک حدیث پاک کی شرح میں ہے " ” یعنی اگرچہ وہ اپنے مسلمان ہونے کی وجہ سے جنت پہنچ تو جائے گا مگر وہاں کی مہک و خوشبو کما حقہ نہ سونگھ سکے گا اس کو اس جرم میں گویا زکام کرادیا جائے گا۔(مرقات)یا اولًا جنت میں نہ جائے گا اگرچہ آخر میں پہنچ جائے۔"(مراۃ المناجیح،ج 5،ص 234،قادری پبلشرز،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم