Kya Baithe Baithe Bhi Sajda Tilawat Kar Sakte Hain ?

کیا بیٹھے بیٹھے بھی سجدہ تلاوت کرسکتے ہیں ؟

مجیب:ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Nor-13310

تاریخ اجراء: 10رمضان المبارک1445 ھ/21مارچ 2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ سجدہ تلاوت کھڑے ہوکر کرنا ہی ضروری ہے؟ یا پھر بیٹھے بیٹھے بھی سجدہ تلاوت کرسکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کھڑے ہو کر سجدہ تلاوت کے لیے  جانا اور پھر سجدے کے بعد دوبارہ کھڑاہونا،  یہ دونوں ہی  قیام مستحب ہیں۔ البتہ اگر کوئی شخص سجدہ تلاوت کی نیت سے بیٹھے بیٹھے بھی سجدے میں چلے جاتا ہے تو اُس کا سجدہ تلاوت تو ادا ہوجائے گا، لیکن اس صورت میں وہ شخص سجدہ تلاوت کے اول و آخر دونوں ہی مستحب قیام کے ثواب سے ضرور محروم رہے گا۔

   سجدہ تلاوت کے اول و آخر دونوں قیام مستحب ہیں۔ جیسا کہ غنیۃ المستملی وغیرہ کتبِ فقہیہ میں ہے:ويستحب أن يقوم لھا فيسجد من القیام لما فیہ من زیادۃ معنی الخرور و فی الظھیریۃ انہ یستحب القیام بعد الرفع منھا۔یعنی سجدہ تلاوت کرنے والے کے لیے مستحب یہ ہے کہ وہ کھڑا ہو کر  سجدے میں جائے کیونکہ اس میں رب کے حضور جھکنے کا معنیٰ زیادہ پایا جارہا ہے، اور "ظہیریہ"  میں ہے کہ سجدہ تلاوت سے اٹھنے کے بعد بھی کھڑے ہونا  مستحب ہے۔(غنیۃ المستملی، فصل فی سجدۃ التلاوۃ،ج2،  ص  348، مطبوعہ بیروت)

   فتاوٰی  عالمگیری میں ہے: ”و المستحب انہ اذا اراد ان یسجد یقوم ثم یسجد و اذا رفع رأسہ من السجود یقوم ثم یقعد کذا فی الظھیریۃ“ یعنی مستحب یہ ہے کہ جب کوئی شخص سجدہ تلاوت کا ارادہ کرے تو وہ کھڑا ہو پھر سجدہ کرے اور جب سجدے  سے سر اٹھائے تو دوبارہ کھڑا ہو پھر اس کے بعد بیٹھے، جیسا کہ ظہیریہ میں مذکور ہے۔(فتاوٰی  عالمگیری، کتاب الصلاۃ، الباب الثالث عشر في سجود التلاوۃ، ج 01، ص 135، مطبوعہ پشاور)

   بہار شریعت میں ہے:”سجدۂ تلاوت کے ليے تحریمہ کے سوا تمام وہ شرائط ہیں جو نماز کے ليے ہیں مثلاً طہارت، استقبال قبلہ، نیت۔۔۔ سجدہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کھڑا ہو کر اَللہُ اَکْبَرْ کہتا ہوا سجدہ میں جائے اور کم سے کم تین بار سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے، پھر اَللہُ اَکْبَرْ کہتاہوا کھڑا ہو جائے، پہلے پیچھے دونوں بار اَللہُ اَکْبَرْ کہنا سنت ہے اور کھڑے ہو کر سجدہ میں جانا اور سجدہ کے بعد کھڑا ہونا یہ دونوں قیام مستحب۔(بہارِ شریعت، ج 01، ص 731، مکتبۃ المدینہ، کراچی، ملتقطاً)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم