Kya Baitul Muqaddas Ki Fatah Qayamat Ki Nishaniyon Mein Se Hai ?

کیا فتح بیت المقدس قیامت کی نشانیوں میں سے ہے ؟

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1124

تاریخ اجراء: 27ربیع الاول1445 ھ/14اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایسی کوئی حدیث ہے جس میں لکھا ہو کہ بیت المقدس کی فتح قیامت کی نشانیوں میں سے ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں!  بخاری شریف کی ایک روایت میں  بیت المقدس کی فتح کو قیامت  قائم ہونے سے پہلے واقع ہونے والی چیزوں میں شمارکیاگیاہے ۔

   چنانچہ حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: ”أتيت النبي صلى الله عليه وسلم في غزوة تبوك وهو في قبة من أدم فقال: اعدد ستا بين يدي الساعة موتي ثم فتح بيت المقدس ثم موتان يأخذ فيكم كقعاص الغنم ثم استفاضة المال حتى يعطى الرجل مائة دينار فيظل ساخطا ثم فتنة لا يبقى بيت من العرب إلا دخلته ثم هدنة تكون بينكم وبين بني الأصفر فيغدرون فيأتونكم تحت ثمانين غاية تحت كل غاية اثنا عشر ألفا “یعنی میں غزوہ تبوک کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ،اس وقت حضور صلی اللہ علیہ وسلم چمڑے کے خیمہ میں تھے ،تو فرمایا:قیامت سے پہلے چھ چیزیں گن لو :میری وفات پھر بیت المقدس کی فتح پھر عام موت جو تم میں بکریوں کی وبا کی طرح پھیلے گی پھر مال کا بہہ جانا حتی کہ ایک شخص کو سو دینار دئیے جائیں گے پھر بھی وہ ناراض رہے گا پھر ایک ایسا فتنہ کہ عرب کا کوئی گھر باقی نہ رہے گا مگر یہ فتنہ اس میں داخل ہوگا پھر وہ صلح  جو تمہارے اور رومیوں کے درمیان ہوگی پھر وہ عہد شکنی کریں گے ،تو تمہارے مقابل اسی جھنڈوں تلے آئیں گے ہر جھنڈے تلے بارہ ہزار ہوں گے۔(صحیح بخاری،حدیث:3176، صفحہ520، مطبوعہ:ریاض)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم