Mangal Wale Din Kon Si Makruh Cheezon Ko Paida Kiya Gaya ?

منگل والے دن کون سی مکروہ چیزوں کو پیدا کیا گیا ؟

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1013

تاریخ اجراء: 29صفرا لمظفر1445 ھ/16ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے ایک روایت میں پڑھاتھاکہ اللہ عزوجل نے منگل والے دن مکروہ چیزیں پیداکیں ،اس سے کون سی چیزیں مرادہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسلم  شریف کی روایت میں یہ الفاظ موجودہیں کہ اللہ عزوجل نے منگل والے دن مکروہ چیزوں کوپیدافرمایا، مکروہ چیزوں کی وضاحت کرتے ہوئے شارحین حدیث نے فرمایاکہ مکروہ سے مراد موذی یا ہلاکت میں ڈالنے والی چیزیں ہیں جیسےزہریلےجانور،حشرات الارض ، نقصان پہنچانے والے حیوانات وغیرہ ۔

   صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”خلق المکروہ یوم الثلاثاء “ یعنی اللہ عزوجل نے مکروہ چیزوں کو منگل کے دن پیداکیا ۔(صحیح  مسلم، جلد2، صفحہ371،مطبوعہ کوئٹہ)

   اس کی شرح کرتے ہوئےامام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے مفہم میں فرمایا:”ای مایکرہ ممایھلک اویولم کالسموم والخشاش، والحیوانات المضرۃ “ یعنی  مکروہ چیزوں سے مرادہلاکت میں ڈالنے والی یاموذی چیزیں ہیں ،جیسے زہریلے جانور،حشرات الارض اور نقصان پہنچانے والے حیوانات۔(المفھم لما اشکل من تلخیص کتاب مسلم ،جلد7،صفحہ342،دارالکلم الطیب بیروت)

   اس روایت میں موجودلفظ مکروہ کی وضاحت کرتے ہوئے تنویر شرح جامع صغیرمیں فرمایا :”المکروہ  ای کل مایکرہ من دواب السموم والشروروغیرھا“یعنی مکروہ چیزوں سے مراد زہریلے حشرات الارض ، اورشریر درندے وغیرہ ہیں۔(تنویر شرح جامع صغیر،جلد5،صفحہ499،مکتبہ دارالسلام ،الریاض)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم