Sajda Tilawat Ke Liye Wazu Zaroori Hai ?

سجدہ تلاوت کے لیے وضوضروری ہے

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2159

تاریخ اجراء: 22ربیع الثانی1445 ھ/07نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر آیتِ سجدہ سننے سےسجدہ تلاوت لازم ہو،تو کیا اس کی ادائیگی کے لیے وضو کا ہونا لازم ہے؟اگر بغیر وضو کے سجدہ تلاوت کرلیں تو کیا ادا ہوجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سجدہ تلاوت چاہے  آیتِ سجدہ  کی قراءت کرنے سے لازم ہوا ہو،یا آیتِ سجدہ سننے سے لازم ہواہو،بہرصورت اُس کی ادائیگی کیلئے وضو ہونا شرط ہے، کیونکہ سجدہ  تلاوت کی ادائیگی کیلئے سوائے تکبیر تحریمہ کے   اُن تمام شرائط کا پایا جانا ضروری ہے ، جن شرائط کا نماز کے لیے پایا جانا ضروری ہوتا ہے،لہذا  جس طرح نماز کیلئے وضو ضروری ہوتا ہے، اسی طرح سجدہ تلاوت کیلئے بھی وضو ضروری  ہوگا،اور بغیر وضو کے سجدہ تلاوت ہرگز ادا نہیں ہوگا۔

   بدائع الصنائع میں ہے’’وأما شرائط الجواز فكل ما هو شرط جواز الصلاة من طهارة الحدث وهي الوضوء والغسل، وطهارة النجس وهي طهارة البدن والثوب ومكان السجود والقيام والقعود فهو شرط جواز السجدة؛ لأنها جزء من أجزاء الصلاة فكانت معتبرة بسجدات الصلاة ‘‘ترجمہ:بہرحال سجدہ تلاوت کے درست ہونے کی شرائط،تو ہر وہ چیز جو نماز کے درست ہونے کی شرط ہے، وہ سجدہ تلاوت کے درست ہونے کی شرط ہے۔یعنی حدث سے پاک ہونا اوروہ وضو اور غسل ہے اور نجاست سے پاک ہونا اور وہ بدن اور کپڑوں کا اور سجدے،قیام اور  قعدہ  کرنے کی جگہ کا پاک ہونا ہے۔اور یہ اس لئے ہے کیونکہ سجدہ   تلاوت اجزائے نماز میں سے ایک جزء ہےلہذا  سجدہ تلاوت کا نماز کے  سجدوں  پر قیاس کیا جائے گا ۔(بدائع الصنائع، فصل فی سجدۃ التلاوۃ،جلد1، صفحہ742-743،دار الکتب العلمیۃ، بیروت)

   فتاوی عالمگیری میں ہے:’’وشرائط ھذہ السجدۃ شرائط الصلاۃ خلا التحریمۃ‘‘ ترجمہ:اور اس سجدہ (یعنی سجدہ تلاوت ) کی شرائط وہی ہیں جو نماز کی شرائط ہیں، سوائے تحریمہ کے۔(الفتاوی الھندیۃ، باب سجود التلاوۃ،جلد1، صفحہ149،دار الکتب العلمیہ، بیروت)

   بہار شریعت میں ہے:’’سجدۂ تلاوت کے ليے تحریمہ کے سوا تمام وہ شرائط ہیں جو نماز کے ليے ہیں مثلاً طہارت، استقبال قبلہ، نیت، وقت اس معنی پر کہ آگے آتا ہے، ستر عورت، لہٰذا اگر پانی پر قادر ہے تیمم کر کے سجدہ کرنا جائز نہیں۔‘‘(بھار شریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ731،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم