Tafsir Ibn e Abbas Ke Mutalliq Ala Hazrat Ka Farman

تفسیر ابنِ عباس کے متعلق اعلیٰ حضرت کا قول

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1330

تاریخ اجراء: 15جمادی الثانی1445 ھ/29دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیااعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے یہ فرمایا ہے کہ تفسیر ابنِ عباس (رضی اللہ عنہ)حضرت عبداللہ بن عباس(رضی اللہ تعالیٰ عنہ)سے ثابت نہیں ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جو کتاب تفسیر ابن عباس کے نام سے مشہور ہے، اس کے متعلق اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:”یہ تفسیر کہ منسوب بسید نا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما ہے نہ اُن کی کتاب ہے نہ اُن سے ثابت ،یہ بسند محمد بن مروان عن الکلبی عن ابی صالح مروی ہے اور ائمہ دین اس سند کو فرماتے ہیں کہ یہ سلسلۂ کذب ہے۔ تفسیر اتقان شریف میں ہے: واوھی طرقہ طریق الکلبی عن ابی صالح عن ابن عباس فان انضم الٰی ذلک روایۃ محمد بن مروان اسدی الصغیر فھی سلسلۃ الکذب ۔اس کے طرق میں سے کمزور ترین طریق کلبی کا ابوصالح سے اور اس کا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرنا اگر اس کے ساتھ محمد بن مروان اسدی کی روایت مل جائے تو کذب کا سلسلہ ہے۔(ت)“(فتاوی رضویہ ، جلد29، صفحہ 396، رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم