Talib e Ilm Ke Quran Majeed Per Nishan Lagana

طالب علم کے قرآن مجید پر نشان لگانا

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-339

تاریخ اجراء:09جُمادَی الاُولٰی1443ھ/14دسمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جو بچے مدنی قاعدہ پڑھتے ہیں یاقرآن مجید حفظ کرتے ہیں یا ناظرہ کرتے ہیں ،ان کے اساتذہ ان کے اسباق کی نشاندہی کے لئے ہر روزقرآن پاک میں آیت پر نشانی لگا کر تاریخ لکھ دیتے ہیں ،اسی طرح جب بچے سبق،سبقی اور منزل وغیرہ سناتے ہیں تو جو غلطی ہوتی ہے اس کے نیچے پنسل سے نشان لگادیتے ہیں ،کیا یہ دونوں عمل جائز ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قرآن مجیدیا مدنی قاعدہ  اگر وقف کا ہے تو نشانات لگانے کی کسی صورت اجازت نہیں اور اگر  ذاتی ہے تو بھی بلاضرورت نشانات لگانے سے پرہیز ہی کیا جائے کہ اس سے قرآن مجید کی خوبصورتی برقرار نہیں رہتی،ہاں اگر ضرورت ہوتو صرف کچی پنسل سے لگائے جائیں اور حاجت پوری ہوجانے کے بعد مٹا دئیے جائیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم