Sharmgah Par Najasat Ki Tari Zahir Hone Se Wuzu Totay Ga Ya Nahi ?

شرمگاہ پر نجاست  کی تری ظاہر ہونےسے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟

مجیب:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Kan:12113

تاریخ اجراء:13ربیع الثانی 1438ھ/14جنوری2017ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مجھے مثانے کی کمزوری کی وجہ سے شرمگاہ پر وقتاً فوقتاً پیشاب کی تری ظاہر رہنے کا عارضہ ہے ،پیشاب کے قطروں کا مسئلہ نہیں بلکہ پیشاب کی  تری  فقط ظاہر رہتی ہے  ۔تری کا یہ سلسلہ بعض اوقات کافی دراز ہوجا تا ہے، یہ فرمائیں کہ میرے لیے وضو کا کیاحکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    شرمگاہ سے پیشاب کی فقط تری کا ظاہر ہونا وضو کو توڑ دے گا،وضو ٹوٹنے کے لیے قطرہ آنا ضروری  نہیں ۔تفصیل اس مسئلہ میں یہ ہےکہ اگلی اور پچھلی شرمگاہ سے فقط نجاست کا ظاہر ہونا ہی وضو کو توڑ دیتا ہے بر خلاف جسم کے دیگر اعضاء کے۔دیگر اعضا ء میں وضو ٹوٹنے کے لیے ضروری ہے کہ نکلنے والی چیز مثلاً خون ،پیپ یا زرد پانی بہنے کے قابل ہواو ر اس بہنے میں ایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت ہو جس کا وُضو یا غسل میں دھونا فرض ہے،اگر صرف چمکا یا اُبھرا اور بہا نہیں تووُضو نہیں ٹوٹے گا۔

    اگر تری ظاہر ہونے کا سلسلہ اس قدر دراز ہے کہ    ایک مکمل نماز کے وقت میں شروع سے آخر تک آپ کو  اتنا وقت بھی نہ ملے کہ وضو کے ساتھ فرض ادا کر سکیں تو آپ شرعی معذور ہیں،اور اگرپورے وقت میں اتنی مہلت مل جاتی ہے کہ وضو کے ساتھ فرض ادا کر سکیں اور اس دوران تری ظاہر نہ ہو تو معذور نہ ہوں گے ۔شرعی معذور متحقق ہونے کے بعد اگلے وقت میں اگر ایک مرتبہ بھی یہ مرض پایا گیا تو معذور رہیں گے اور اگر کسی نماز کا وقت اس مرض کے بغیر گزر گیا تو جب تک پہلی حالت(شروع وقت سے آخر تک تری آتے رہنا) نہ آئے معذور نہ ہوں گے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم