Machli Ke Shikar Ke Liye Zinda keray Kante mein Charhana Kaisa?

مچھلی کے شکار  کے لیے زندہ کیڑے کانٹے میں چڑھانا کیسا؟

مجیب:  مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Pin:4848

تاریخ اجراء: 21محرم الحرام  1438 ھ/23اکتوبر  2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مچھلی پکڑنے کے لئے مختلف قسم کے زندہ کیڑے ،اور کیچوےکانٹے کے اوپر چڑھا دئے جاتے ہیں ،شریعت اس کے متعلق کیا کہتی ہے ؟

          سائل:گل خان عطاری (پشاور)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    دریافت کی گئی صورت میں کیچوے یا کسی بھی قسم کے زندہ کیڑے کوکانٹے کے اوپر چڑھاکر مچھلی کا شکا ر کرنا ناجائز و ممنوع ہے،کیونکہ اس میں انکو بلا وجہ تکلیف دیناہے ،اور اسلام نے ہمیں اس چیز سے منع کیا ہے،ہاں انکو احسن طریقے سے مار لیا جائے ،اسکے بعد ان سے شکار کرنے میں حرج نہیں ،لیکن یاد رہے!ان سے شکار کی ہوئی مچھلی بہر صورت حلال ہی ہو گی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم