Aurat Ko Doran e Roza Haiz Ya Nifas Aa Jaye To Kya Woh Kha Pee Sakti Hai ?

عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟

مجیب: ابومحمد محمد سرفراز اخترعطاری

مصدق: مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی  نمبر: Har-3935

تاریخ  اجراء: 14جمادی الثانی 1438ھ/14 مارچ 2017ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ روزے کے دوران عورت کو اگر حیض یا نفاس آجائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟اگر ٹوٹ جاتا ہے تو کھانے پینے سے متعلق کیا حکم ہے ؟بعض کہتے ہیں اگر زوال سے پہلے حیض ونفاس کی وجہ سے ٹوٹے ، تو کھا پی سکتی ہے اور اگر زوال کے بعد ٹوٹے تو روزہ داروں کی طرح رہنا واجب ہے اب کھانا پینا جائز نہیں ہے۔

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   روزہ کے لیے عورت کا حیض و نفاس سے پاک ہونا شرط ہے ، کیونکہ حیض و نفاس روزہ کے منافی ہیں ، لہذا دورانِ روزہ عورت کو اگر حیض یا نفاس آجائے تو اس کاروزہ ٹوٹ جائے گا اور عورت پر اس روزہ کی قضا لازم ہوگی۔ عورت کا حیض ونفاس آنے سے جب روزہ ٹوٹ گیا تو چاہے زوال سے پہلے ٹوٹا یا بعد میں بہر صورت اس کے لئے روزہ داروں کی مشابہت واجب نہیں یعنی وہ کھا پی سکتی ہے،جائز ہے۔البتہ بہتر یہ ہے  خصوصا حیض والی کے لئے کہ سب کے سامنے  کھانے پینے سے پرہیز کرے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم