Wuzu Ke Baad Nail Polish Lagana Aur Artificial Jewellery Pehen Kar Namaz Parhna

وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اورآرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

مصدق: مفتی محمد قاسم عطاری

فتوی نمبر:69

تاریخ اجراء: 23 جمادی الاول 1435 ھ/25 مارچ  2014 ء      

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ

(1) وضو کرنے کے بعد ناخنوں پر ناخن پالش لگانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟

(2) اصلی سونے کا زیور ہونے کے باوجود آرٹیفیشل جیولری پہن کر عورت اگر نماز پڑھے تو نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

)1) ناخن پالش لگانے سے وضو نہیں ٹوٹتا البتہ اگر ناخن پالش لگی ہو اور پھر وضو کیا جائے تو وضو نہیں ہو گا کیونکہ ناخن پالش پانی کو ناخن تک پہنچنے سے مانع ہے ۔

   علامہ ابن ہمام رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: و لو لزق بأصل ظفرہ طین یابس و نحوہ أو بقی قدر رأس الإبرۃ من موضع الغسل لم یجز۔‘‘اگر اس کے ناخن کے اوپر خشک مٹی یا اس کی مثل کوئی اور چیز چپک گئی یا دھونے والی جگہ پر سوئی کے ناکے کے برابر باقی رہ گئی تو جائز نہیں ہے یعنی غسل اور وضو نہیں ہو گا۔(فتح القدیر مع الھدایہ ، جلد1 ، ص13 ، مطبوعہ کوئٹہ)

   فتاوی عالمگیری میں ہے:’’إن بقی من موضع الوضوء قدر رأس إبرۃ أو لزق بأصل ظفرہ طین یابس أو رطب لم یجز۔‘‘اگر وضو والی کسی جگہ پر سوئی کے ناکے کے برابر کوئی چیز باقی ہو یا ناخن کے اوپر خشک یا تر مٹی چپک جائے تو جائز نہیں یعنی وضو و غسل نہیں ہو گا۔

   اسی میں ہے:’’ و الخضاب إذا تجسد و یبس یمنع تمام الوضوء و الغسل کذا فی السراج الوھاج ناقلاً عن الوجیز۔‘‘ خضاب جب جرم دار ہو اور خشک ہو جائے تو وضو اور غسل کی تمامیت سے مانع ہے یعنی اس کی وجہ سے وضو اور غسل تام نہیں ہو گا، السراج الوھاج میں وجیز کے حوالے سے اسی طرح ہے۔(فتاوی عالمگیری ، جلد 1 ، ص 6 ، مطبوعہ کراچی)

   (2)آرٹیفیشل زیور پہن کر عورت نماز پڑھے تو اس کی نماز ہو جائے گی اگرچہ اس کے پاس اصلی زیور موجود ہوں، کیونکہ علماء نے عموم بلوی اور دفع حرج کی وجہ سے آرٹیفیشل جیولری پہننا عورت کے لیے جائز قرار دیا ہے، تو جس زیور کا پہننا اس کے لیے جائز ہے اس کو پہن کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم