Bank Account Mein Galti Se Kisi Ke Paise Aa Jaye To Kya Kare?

بینک اکاونٹ میں غلطی سے کسی کے پیسے آجائے تو کیا کریں؟

فتوی نمبر:WAT-232

تاریخ اجراء:05ربیع الآخر 1443ھ/11نومبر 2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرے بینک اکاؤنٹ میں غلطی سے کسی کے دس ہزار روپے آ گئے ہیں، اب وہ تو نہیں ملے گا تو ان  پیسوں کا کیا کریں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں آپ خود ان پیسوں کو ہرگز استعمال نہ کریں، بلکہ بینک جا کر پیسے بھیجنے والے کی معلومات لیں کہ عموماً کئی صورتوں میں پیسے بھیجنے والے کی معلومات مل ہی جاتی ہیں، لہذا معلومات لے کر اصل مالک کو رقم واپس کریں اور اگر ہر طرح کی کوشش کے باوجود بھی معلومات نہ مل سکے تو بھی اس کی اتنی دیر تک تشہیر کی جائے کہ مالک مل جائے اور رقم اسے دے دی جائے اور جب ظن غالب ہو جائے کہ اب مالک نہیں ملے گا تو اسے صدقہ کر دیا جائے اور صدقہ کرنے کے بعد اگر مالک آ گیا ،تو اسے اختیار ہے کہ صدقہ کو جائز کردے یا نہ کرے ،اگر جائز کر دیا تو ثواب پائے گا اور جائز نہ کیا ،تو اگر وہ رقم موجود ہے ، تو اپنی رقم لے لے اور اگر ہلاک ہوگئی ہے ، تو اس کا تاوان لے گا اور اسے یہ اختیار ہے کہ آپ سے تاوان لے یا جس فقیر پر صدقہ کیا ہے اس سے لے، جس سے بھی لے گا ، وہ فرد دوسرے سے رجوع نہیں کرسکتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : Bank Account Raqam Paise