ولادت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم کی برکت سے اُس سال تمام عورتوں کو بیٹے عطا ہوئے تھے

مجیب:مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی

تاریخ اجراء:27ربیع الاول1435ھ29 جنوری 2014ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جس سال حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی ،اس سال اللہ تعالیٰ نے دنیا کی تمام عورتوں کو بیٹے عطا فرمائے تھے ،کیا اس کی کوئی اصل ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جی ہاں! جس سال حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی، اس سال اللہ تعالیٰ نے دنیا کی تمام عورتوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت  سے بیٹے عطا فرمائے تھے ۔

    جیسا کہ المواہب اللدنیہ میں ہے :’’وروی ابو نعیم عن عمرو بن قتیبۃ قال : سمعت ابی،وکان من اوعیۃ العلم ،قال : لما حضرت ولادتہ اٰمنۃ قال اللہ تعالی لملائکتہ افتحوا ابواب السماء کلھا ،وابواب الجنان ،والبست الشمس یومئذ نورا عظیما،وکان قد اذن اللہ تعالی تلک السنۃ لنساء الدنیا ان یحملن ذکورا کرامۃ لمحمد صلی اللہ علیہ وسلم۔‘‘ترجمہ:ابو نعیم عمرو بن قتیبہ سے روایت کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد سے سنا ہے اور وہ علوم کے مخزن تھے کہ جب حضرت آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں ولادت کا وقت آیا ،تو اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے فرمایا : تمام آسمانوں اور جنتوں کے دروازے کھول دو اور اس دن سورج کو بہت زیادہ روشنی عطا کی گئی اور اس سال سارے جہاں کی عورتوں کے لیے بہ حرمت مصطفی محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم،اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ اولاد نرینہ سے حاملہ ہوں ۔                                                   

(المواہب اللدنیہ ،باب آیات ولادت صلی اللہ علیہ وسلم ،ج1،ص65،مطبوعہ دار الکتب العلمیہ ،بیروت)

    الخصائص الکبرٰی میں ہے :’’وکان قد اذن اللہ تعالی تلک السنۃ لنساء الدنیا ان یحملن ذکورا کرامۃ لمحمد صلی اللہ علیہ وسلم ۔‘‘ترجمہ:اور اس سال سارے جہاں کی عورتوں کے لیے بہ حرمت مصطفی محمد صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ،اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ اولاد نرینہ سے حاملہ ہوں ۔

   (الخصائص الکبری  ،ج1،ص80،مطبوعہ دار الکتب العلمیہ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم