مجیب: ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-1419
تاریخ اجراء: 29رجب
المرجب1444 ھ/21فروری2023ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اہل بیت کرام کےبارہ اماموں سے متعلق
اہلسنت وجماعت کاکیاعقیدہ ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ
الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ
وَالصَّوَابِ
اہل بیت کرام کےبارہ
امام،جن کے نام لوگوں میں مشہورہیں،ان سے متعلق اہلسنت وجماعت
کاعقیدہ یہ ہےکہ یہ ائمہ اہل بیت ہیں،یہ
نہایت متقی پارسا اوراعلی درجہ کی بزرگی ،ولایت
اورمقام ومرتبہ کے حامل ہوئے اور مقام غوثیت پربھی فائزہوئے ۔ان میں سے
ایک امام مہدی رضی اللہ تعالی عنہ ہیں
،جوابھی آئیں گے،جن کے پاس خلافت عامہ ہوگی ۔
ان
بارہ اماموں میں سے خلافت عامہ صرف
حضرت مولائے کائنات،مولامشکل کشا،علی المرتضی رضی اللہ
تعالی عنہ اورحضرت امام حسن مجتبی رضی اللہ تعالی
عنہماکوملی اورایک
یعنی حضرت امام مہدی رضی اللہ تعالی
عنہ کوابھی ملے گی ۔وبس۔
نوٹ: اس کے ساتھ ساتھ درج ذیل
ہدایات ذہن نشین رہیں :
(الف) تمام انبیاء کرام علیھم
الصلاۃ والسلام ان بارہ اماموں سے افضل ہیں،ان بارہ اماموں میں
سے کوئی بھی کسی نبی کے برابریااس سےافضل
نہیں ہےکیونکہ ان میں سےکوئی امام بھی نبی
نہیں ہے اورجونبی نہ ہو،وہ کسی نبی کے برابریااس سے
افضل نہیں ہوسکتا۔جوان میں سےکسی کوکسی نبی
کے برابریاافضل جانے وہ کافرہے ۔
ارشاد
الساری لشرح صحیح البخاری میں ہے”النبي أفضل من
الولي وهو أمر مقطوع به، والقائل بخلافه كافر لأنه معلوم من الشرع بالضرورة“ترجمہ:نبی ،ولی سے افضل ہے اور یہ قطعی امر
ہے ،اور جو اس کے خلاف کا قائل ہو وہ کافر ہے کیونکہ نبی کا ولی
سے افضل ہونا شریعت سے بدیہی طور پر معلوم ہے۔(ارشاد
الساری لشرح صحیح البخاری،کتاب العلم،ج 1،ص 214، المطبعة الكبرى
الأميرية، مصر)
المعقتد
المنتقد میں ہے”ا نّ نبیا واحداً أفضل عند اللہ من جمیع
الأولیاء، ومن فضل ولیاً علی نبي یخشی علیہ
الکفر بل ہوکافر“ترجمہ:بیشک ایک نبی اللہ تعالی کے نزدیک
تمام اولیاء سے افضل ہے اور کو کسی ولی کو کسی نبی
پر فضیلت دے تو اس پر کفر کا خوف ہے بلکہ وہ کافر ہے۔(المعقتد
المنتقد،باب النبوات،ص 125،رضا اکیڈمی،ہند)
(ب)ان بارہ اماموں میں سےکوئی
بھی امام معصوم نہیں ہےکہ معصوم صرف اورصرف انبیاء وملائکہ
علیھم الصلاۃ والسلام ہیں۔جو انبیااورملائکہ
علیہم الصلوۃ والسلام کے علاوہ کسی اور کے معصوم ہونے
کاعقیدہ رکھے ،وہ اہلسنت سے خارج ہے۔
بہار
شریعت میں ہے” عصمت نبی اور مَلَک کا خاصہ ہے، کہ نبی اور
فرشتہ کے سوا کوئی معصوم نہیں۔"(بہار
شریعت، ج
1،حصہ 1،ص 38،مکتبۃ المدینۃ)
فتاوی
رضویہ میں ہے’’اجماعِ اہلسنت ہے کہ بشر میں انبیا ء علیہم
الصلاۃ والسلام کے سواکوئی معصوم نہیں،جو دوسرےکو معصوم مانے
اہلسنت سے خارج ہے۔"(فتاوی رضویہ،ج 14،ص
186،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مزارات اولیاء پر چادرچڑھانے کا حکم
کیا پہلے پیرکے انتقال کےبعد مرید دوسرے پیر سے مرید ہوسکتا ہے؟
غیر نبی کے ساتھ ”علیہ السلام“لکھنے کاحکم؟
اللہ تعالی کو سلام بھجوانا کیسا ہے؟
بزرگوں کےنام پرجانور کھلے چھوڑنا کیسا ہے؟
میت ،چہلم اور نیاز کے کھانے کا کیا حکم ہے؟
دعا میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کووسیلہ بنانا کیسا؟
اگر صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان سے میلاد شریف کی محافل منعقد کر کے یومِ ولادت منانا ثابت نہیں تو کیا ایسا کرنا ناجائز ہوگا؟