Bare Ke Inteqal Par Khana Aur Bache Ke Inteqal Par Chalis Din Tak Doodh Dena

بڑے کے انتقال پر کھانا اور بچے کے انتقال پر چالیس دن تک دودھ دینے کا حکم

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1476

تاریخ اجراء: 01شعبان المعظم1445 ھ/12فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی بڑی عمر کے شخص کا انتقال ہوجائے تو اس کے ایصالِ ثواب کے لئے چالیس دن تک ایک وقت کا کھانا کسی غریب کو دیا جاتا ہے اور کوئی بچہ فوت ہوجائے تو دودھ کسی غریب کو دیا جاتا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا یہ دینا شرعی اعتبار سے لازم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی کے انتقال پر چالیس دن تک کھانا دینا یا بچے کے انتقال  پر چالیس دن تک دودھ دینا شرعا لازم نہیں البتہ انتقال کے بعد ایصال ثواب کے لیے فقراء میں کھانا یا دودھ تقسیم کرنا یا کوئی بھی نیک عمل کرکے ایصال ثواب کرنا جائز و مستحسن  ہے یہ بڑے کے لیے بھی کیا جاسکتا ہے اور بچے کے لیے بھی اوراس میں چالیس دن کی بھی کوئی تخصیص نہیں ایصال ثواب کرنے والے  کی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ جتنا ایصال ثواب کرنا چاہے کرسکتا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم