Farishton Se Madad Mangna

فرشتوں سے مدد مانگنا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2069

تاریخ اجراء: 28ربیع الاول1445 ھ/15اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم اہلسنت انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام،اور اولیائے کرام سے مدد مانگتے ہیں اور استغاثہ کرتے ہیں۔کیا فرشتوں سے بھی مدد مانگنا جائز ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انبیائے کرام   علیہم الصلوۃ والسلام اوراولیائے کرام  علیہم الرحمۃ کی طرح فرشتے بھی مصبیت زدہ لوگوں کی مدد کرتےہیں، اس لیے فرشتوں سے استغاثہ کرنا ،یا ان سے مدد مانگنا بھی جائز ہےقرآن پاک میں فرشتوں کے مددگار ہونےکاذکرہے اورحدیث پاک سے فرشتوں سے مددمانگنےکاثبوت ملتاہے ۔

   ہاں عقیدہ یہ ہوکہ حقیقی مددتو اللہ تعالی ہی کی طرف سے ہے ،اور انبیائے کرام، فرشتے  علیہم الصلوۃُ والسلام،اولیائے عظام علیہم الرحمۃ ، اور اللہ پاک کے دیگر نیک  ومقرب بندے اس کی دی ہوئی قدرت سے مدد کرتے ہیں کیونکہ ہر شے کا حقیقی مالک و مختار صرف اللہ تعالی ہی ہے ،اللہ پاک کی عطا کے بغیر  کوئی مخلوق کسی    قسم کااختیارنہیں رکھتی۔

   فرشتے مددگار ہوتے ہیں اس کے متعلق قرآن پاک کی یہ آیت کریمہ دلیل ہے کہ فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ مَوْلٰىهُ وَ جِبْرِیْلُ وَ صَالِحُ الْمُؤْمِنِیْنَ ۚوَ الْمَلٰٓىٕكَةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِیْرٌترجمہ: تو بیشک اللّٰہ ان کا مددگار ہے اور جبریل اور نیک ایمان والے اور اس کے بعد فرشتے مدد پر ہیں۔(سورۃالتحریم ،پارہ 28،آیت:04)

   شعب الایمان میں ہے” وفي رواية روح: " إن لله ملائكة في الأرض يسمون الحفظة، يكتبون ما يقع في الأرض من ورق الشجر، فما أصاب أحدا منكم عرجة أو احتاج إلى عون بفلاة من الأرض فليقل: أعينونا عباد الله، رحمكم الله، فإنه يعان إن شاء الله "ترجمہ:روح کی روایت میں ہے کہ بیشک زمین پر اللہ تعالی کے بعض فرشتے ایسے ہیں جنہیں حفظۃ (حفاظت کرنے والے)کہا جاتا ہے ،وہ زمین پر گرنے والے درختوں کے پتوں تک کو لکھ لیتے ہیں ،پس جب تم میں سے کوئی کسی جگہ قیدہوجائے یا کسی ویران جگہ پر اسے مدد کی ضرورت ہو تو اسے چاہئے کہ وہ یوں کہے"اے اللہ کے بندو!اللہ تم پر رحم فرمائے ،ہماری مدد کرو ،پس اگر اللہ نے چاہا تو اس شخص کی مدد کی جائے گی۔(شعب الایمان،حدیث 7297،ج 10،ص 140، مكتبة الرشد)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم