Imam Shafi علیہ الرحمۃ Ka Mazarat Par Jana

امام شافعی علیہ الرحمۃ کامزارات پرجانا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-1612

تاریخ اجراء: 14شوال المکرم1444 ھ/05مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

  کیا امام شافعی رحمہ اللہ مزارات پر جایا کرتے تھے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں بے شک امام شافعی رحمہ اللہ  مزارات پر جایا کرتے تھے، آپ خود ارشاد فرماتے ہیں کہ:

   "میں امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مزار پر حاضر ہوکر ان سے برکت حاصل کرتا ہوں اور جب مجھے کوئی حاجت درپیش ہوتی ہے تو میں دو رکعت نفل پڑھ کر ان کے مزار پر حاضر ہوکر دعا مانگتا ہوں توفورامیری حاجت پوری ہوجاتی ہے۔"  چنانچہ  تاریخ بغداد میں ہے"حَدَّثَنَا عَلِيّ بْن ميمون، قَالَ: سمعت الشافعي، يقول: إني لأتبرك بأبي حنيفة وأجيء إِلَى قبره في كل يوم، يَعْنِي زائرا، فإذا عرضت لي حاجة صليت ركعتين، وجئت إِلَى قبره وسألت الله تعالى الحاجة عنده، فما تبعد عني حتى تقضى"ترجمہ:علی بن میمون فرماتے ہیں :میں نے امام شافعی رحمہ اللہ کو فرماتے ہوئے سنا:میں  امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے برکت حاصل کرتا ہوں اور ہر روز ان کے مزار پر  زیارت کے لیے حاضر ہوتا ہوں،اور جب مجھے کوئی حاجت درپیش ہو تو میں دو رکعت  نماز پڑھتا ہوں اور ان کی  قبر پر  حاضر ہو کر اللہ تعالیٰ سے اپنی حاجت کا سوال کرتا ہوں توفورامیری حاجت پوری  ہوجاتی ہے  ۔(تاریخ بغداد، جلد1،صفحہ445،دار الغرب الاسلامی،بیروت)

   اور مزارات پر حاضری کا جواز نہ صرف امام شافعی کے عمل سے بلکہ دیگر ائمہ دین و بزرگان دین بلکہ صحابہ کرام سے بھی  ثابت بلکہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و الہ وسلم  کے عمل  مبارک و فرمان مبارک سے بھی ثابت ہے۔جن کاذکرعلمائے اہل سنت کی کتب میں موجودہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم