Machli ( Fish ) Par Fatiha Dilana Kaisa Hai ?

مچھلی پر فاتحہ دلانا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2254

تاریخ اجراء: 26جمادی الاول1445 ھ/11دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مچھلی پر فاتحہ دلائی جاسکتی ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مچھلی پر فاتحہ دلاسکتے ہیں کہ ہر پاک طیب چیز پر فاتحہ دلانا جائز ہے،اس طرح مچھلی کھلانے پر جو ثواب مرتب ہوگا، اسے ایصال کیا جاسکتا ہے۔فتاوی فقیہ ملت میں ہے:” حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمة الرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ : ” جو چیز حرام لعینہ ہو تو اس پر فاتحہ پڑھنا اور اس کا ثواب پہنچانا جائز نہیں ۔ حدیث شریف میں ہے: ”لا يقبل الله الا الطيب “ یعنی حرام چیز کو اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتا۔ اور اگر حرام لعینہ نہ ہو تو فاتحہ پڑھنے اور ایصال ثواب کرنے میں کوئی گناہ نہیں ۔ اھ ملخصا ( فتاوی امجد یہ جلد اول صفحہ ۳۶۴) اور مچھلی بلا شبہ حلال ہے اس لئے اس پر نیاز فاتحہ دلا سکتے ہیں کہ مچھلی کھلانے پر جو ثواب مرتب ہو گا وہ پہنچایا جاتا ہے نہ کہ اصل مچھلی ۔“(فتاوی فقیہ ملت،ج02،ص308،شبیر برادرز، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم