Tazeem Ki Niyat Se Mazar Par Chadar Charhana Kaisa ?

تعظیم کی نیت سے مزار پر چادر چڑھانا کیسا ؟

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-953

تاریخ اجراء:16ذیقعدۃالحرام1444 ھ/06جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   صاحبِ مزار کی تعظیم کی نیت سےمزار پر چادر چڑھانا، جائز ہےیا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صاحب مزار کی تعظیم کی نیت سے مزار پر چادر چڑھانا ،جائز ومستحسن  ہے اس پر قرآن  وحدیث میں کہیں ممانعت نہیں کی گئی ۔

   مشہور تفسیر ِ قرآن روح البیان میں ہے:”فبناء القباب علی قبور العلماء والاولیاء والصلحاء ووضع الستور والعمائم والثیاب علی قبورھم امر جائز اذا کان القصد بذلک التعظيم فی اعین العامۃ حتی لا یحتقروا صاحب ھذا القبر“یعنی علماء ، اولیاءاور صلحاء کی قبور پر قبہ بنانا،ان پر چادریں ،عمامے اور کپڑے  ڈالنا جائز کام ہے جبکہ اس کا مقصد لوگوں کی نگاہ میں صاحب مزار کی عظمت کو اجاگر کرنا ہو کہ وہ اس قبر کو حقیر نہ سمجھیں ۔ (رو ح البیان ،جلد:3،صفحہ:400،مطبوعہ: بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم