غیرضروری بال صاف کرنے سے غسل فرض نہیں ہوتا

مجیب:   مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:    ماہنامہ فیضان مدینہ اپریل 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بیان میں کہ جسم کے غیر ضروری بال صاف کرنے سے غسل فرض ہوتا ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جسم کے غیر ضروری بال ، صاف کرنے سے غسل فرض نہیں ہوتا کیونکہ غسل فرض ہونے کے چند مخصوص اسباب ہیں جو عام طور پر  معروف ومشہور   ہیں  جن میں  سوال میں ذکر کردہ بات  شامل نہیں ہے۔کسی نے جہالت کی وجہ سے ایسی غلط بات کی ہے اس کی شَرْعاً کوئی حقیقت نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم