Aag Par Paki Hui Cheez Khane Ke Baad Wazu Karna

آگ سے پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کرنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2430

تاریخ اجراء: 21رجب ا لمرجب1445 ھ/02فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   آگ سے پکی ہوئی چیز  کھانے کے بعد وضو کرو۔ اس حدیث کا کیا مطلب ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حدیث مبارک میں آگ سے پکی چیز کے  کھانے پر جو وضو کا حکم دیا گیا ہے  ، اس کی تشریح میں  علماء نے یہ بیان فرمایا ہے کہ یہاں وضو سے نماز والا وضو مراد نہیں، بلکہ کھانے کا وضو کرنا مراد ہے، یعنی اس سے ہاتھ دھونا اور کلی کرنا مراد ہے کہ آگ سے پکی چیز کو کھانے کے بعد ہاتھ دھونااور کلی کر نا مستحب ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے بھی ثابت ہے کہ آپ علیہ الصلوٰۃ و السلام نے  اونٹ کا گوشت تناول فرمایا اور اس کے بعد  ہاتھ مبارک دھوئے اور کلی فرمائی ، پھر ارشاد فرمایا کہ  آگ  سے پکی چیز  کھانے کے بعد کا وضو یہ ہے ۔

   شرح سنن ابی داؤد للعینی میں ہے” قوله: " الوضوء ۔۔۔مما أنضجت النار، وقد بينا أن هذا الحديث وأمثاله۔۔۔يحمل الوضوء على غسل اليدين والفم“ترجمہ:حضور علیہ الصلاۃ والسلام کا فرمان(جسے آگ نے پکایا ،اس کے کھانے کے بعد وضو ہے)،ہم بیان کر چکے کہ یہ حدیث اور اس جیسی دیگر احادیث میں وضو ،ہاتھوں اور منہ  کے دھونے پر محمول ہے۔(شرح سنن ابی داؤد،ج 1،ص 449،مکتبۃ الرشد،ریاض)

   مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:” یہاں وضو لغوی معنی میں ہے،وضاءۃ  سےمشتق ہے،بمعنی صفائی۔ شرعی معنی مراد نہیں ۔ مطلب یہ ہے کہ آگ کی پکی چیزکھاکر ہاتھ دھونا اور کلی کرنا بہتر ہے۔پھل فروٹ کھانے کے بعد اس کی ضرورت نہیں،جیسا کہ اگلی احادیث سے ظاہر ہورہا ہے،نیز ایک بارحضور علیہ ا لسلام نے گوشت کھا کر ہاتھ دھوئے،کلی کی اور فرمایا آگ کی پکی چیز کا وضو یہ ہے۔(مرآۃ المناجیح، ج1، ص 238 ، قادری پبلشرز،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم