Kya Aastin Ke Uppar Se Pani Bahane Se Wazu Ho Jaye Ga ?

آستینوں کے اوپر سے پانی بہا لینے کی صورت میں وضو کا حکم

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-485

تاریخ اجراء:       17محرم الحرام1444 ھ  /16اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی کی آستینیں بہت ٹائٹ ہوں اور وہ اس کے اوپر سے ہی پانی بہا لیں ، تو کیا ان کا وضو ہوجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ مکمل اس طرح دھل جائیں  کہ ہر ہر بال پر کم از کم دو دو قطرے بہہ گئے تو وضو ہو جائے گا اور اگر کوئی حصہ صرف  بھیگ گیا اور وہاں دو قطرے پانی نہ بہے تو وضو نہیں ہوگا۔ یہ بھی یاد رہے کہ کم از کم دو قطرے بہہ جانا،اس سے فرض ادا ہوجائے گا مگر وضو میں تثلیث یعنی اعضائے وضو کو تین تین بار دھونا سنت مؤکدہ ہے اور سنت مؤکدہ کے ترک کی عادت گناہ ہے لہٰذا آستینیں چڑھا کر باقاعدہ پانی بہایا جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم