Artificial Palke Lagana Kaisa Aur Is Doran Wazu Aur Ghusal Ka Kya Hukum Hai?

مصنوعی پلکیں لگانااوراس دوران وضووغسل کے احکام

فتوی نمبر:WAT-68

تاریخ اجراء:07صفر المظفر1443ھ/15ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاعورتوں کو  مصنوعی پلکیں  لگانا جائز ہے؟اور اسے لگاکروضو وغسل کاکیاحکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انسانی بالوں اورخنزیرکے بالوں کے علاوہ کی مصنوعی پلکیں عورتوں کوزینت کے طور پر لگانا جائز ہے۔لیکن وضو ،غسل کرنے کے لئے ان پلکوں کا اتارناضروری ہے کیونکہ مصنوعی پلکیں گوند وغیرہ سے لگانے کے بعد اصلی پلکوں کےساتھ چپکادی جاتی ہیں، لہذاانہیں اتارے بغیر اصلی پلکو ں کا دھونا ممکن نہیں  جبکہ وضو،غسل میں اصلی پلکوں کے ہربال کا دھونافرض ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم