Balgham Ki Qay Se Wuzu Kiyn Nahi Toot Ta

بلغم کی قے (Vomit) سے وضو کیوں نہیں ٹوٹتا

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-326

تاریخ اجراء:13ذیقعدۃالحرام 1443 ھ/13جون 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بلغم کی قے (Vomit)سے وضو کیوں نہیں ٹوٹتا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بلغم پاک ہے لہذا وضو نہیں توڑتی ،وضو ان چیزوں کے نکلنے سے ٹوٹتا ہے، جو نجس(یعنی ناپاک)  ہوں ۔

   فوائدِ رضویہ میں ہے:” یہ کلیہ ہے کہ جو رطوبت بدن سے بہے، اگر نجس نہیں، توناقض وضو بھی نہیں) ‘‘فتاوی رضویہ ،جلد:1،صفحہ:353،مطبوعہ رضافاؤنڈیشن (

   امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”کلیۂ مذکورہ ضرور ثابت ہے ،ولہٰذا ایسی اشیاء میں علماء برابر ان کی طہارت سے حدث نہ ہونے پر استدلال فرماتے ہیں۔حلیہ میں ہے : ان کان ای القیئ بلغما لاینقض لانہ طاھر ذکرہ فی البدائع وغیرہ ۔۔ملتقطا“ اگر بلغم کی قے ہو، تو ناقضِ وضو نہیں اس لئے کہ وہ پاک ہے ، اسے بدائع وغیرہ میں ذکر کیا۔ ملتقطا(ت)‘‘(فتاوی رضویہ ،جلد:1،صفحہ:353،مطبوعہ رضافاؤنڈیشن)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم