Bimari Ke Baghair Aankh Se Nikalne Wale Pani Ka Hukum

بیماری کے بغیر آنکھ سے نکلنے والے پانی کا حکم

مجیب: ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1399

تاریخ اجراء:       22رجب المرجب1444 ھ/14فروری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میری آنکھ سے مستقل پانی جاری رہتا ہے،کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔ڈاکٹر اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں  کہ میری آنکھ سے ناک میں پانی لے جانے والا سوراخ بند ہے ،جس کی وجہ سے پانی آتا رہتا ہے،یہ پانی پاک ہے یا ناپاک ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      بیان کردہ صورت میں جب وہ پانی کسی ایسی بیماری کی وجہ سے نہیں نکل رہا کہ جس میں خون کی آمیزش کا اندیشہ ہو، بلکہ محض آنکھ سے ناک میں پانی لے جانے والی نالی کے بند ہونے کے سبب سے ہے، تو وہ پاک ہے ،اور اس کے نکلنے سے نہ  وضو ٹوٹے گا اور نہ کپڑے یا بدن کاوہ حصہ ،جہاں پریہ پانی لگے، ناپاک ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم