Doodh peete hwe bacha doodh bahar nikal de to kya hukum hai ?

دودھ پیتے ہوئے بچہ دودھ باہر نکال دے تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: ابومصطفی محمد کفیل رضامدنی

فتوی نمبر: Web-718

تاریخ اجراء: 21ربیع الثانی 1444  ھ/17 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال   

    بعض اوقات دودھ پیتا بچہ دودھ پیتے ہوئے دودھ باہر نکال دیتا ہے،  وہ دودھ پاک ہوتا ہے یا ناپاک؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    شیرخوار بچہ دودھ پیتے ہوئے یا دودھ پینے کے بعد اُلٹی(Vomit) کردے ، اگروہ اُلٹی منہ بھر  ہو، تو یہ نجاستِ غلیظہ ہے، نجاستِ غلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کپڑے یا بدن میں ایک درہم سے زِیادہ لگ جائے ،تو اس کا پاک کرنا فرض ہے، بے پاک کئے نماز پڑھ لی ،تو ہو گی ہی نہیں اور قصداً پڑھی، تو گناہ بھی ہوگا ۔اور اگر درہم کے برابر ہے، تو پاک کرنا واجب ہے کہ بے پاک کئے نماز پڑھی، تو مکروہ ِتحریمی ہوئی یعنی ایسی نماز کا اعادہ(یعنی دوبارہ پڑھنا) واجب ہے اور قصداً پڑھی، تو گنہگار بھی ہوا۔ اور اگر درہم سے کم ہے، تو پاک کرنا سنّت ہے، کہ بے پاک کئےنماز پڑھ لی،تو نماز ہوگئی مگر خلافِ سنّت ہوئی اور اس کا اِعادہ بہتر ہے۔

    نیزاگر اُلٹی منہ بھر  نہ ہو خواہ بالغ کی ہو یا نابالغ کی تو وہ ناپاک نہیں ہے۔ اور اگر بچہ دودھ پینے کے دوران (حلق سے نیچے دودھ اتارے بغیر) منہ سے ہی دودھ نکال دےیاسینہ سے واپس اُگل دے ،تو وہ الٹی کے حکم میں نہیں ہے۔ (ماخوذ ازبہار شریعت ،جلد1 ، صفحہ310اور390، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم