Gas Ki Wajah Se Pait Mein Awazen Aayen To Wazu Tootega Ya Nahi ?

گیس کی وجہ سے پیٹ میں آوازیں آئیں تو وضو ٹوٹے گا یا نہیں ؟

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2215

تاریخ اجراء: 03جمادی الاول1445 ھ/18نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مجھے گیس کا بہت پرابلم ہوتا ہے، اگر گیس خارج نہ ہو اور بس پیٹ سے گڑ گڑ کی آواز آئے، تو کیا اس سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر پیٹ کی خرابی کی وجہ سے پیٹ سے آوازیں آئیں ، لیکن ریح وغیرہ خارج نہ ہو، تو محض اس آواز کی  وجہ سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔

   صحیح مسلم میں ہے”عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا وجد أحدكم في بطنه شيئا، فأشكل عليه أخرج منه شيء أم لا، فلا يخرجن من المسجد حتى يسمع صوتا، أو يجد ريحا“ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب تم میں سے  کوئی اپنے پیٹ میں کچھ محسوس کرے پھر معاملہ اس پر مشتبہ ہو جائے کہ کچھ نکلا ہے یا نہیں تو وہ مسجد سے نہ نکلے حتی کہ آواز سنے یا بُو محسوس کرے۔(صحیح مسلم،حدیث 362،ج 1،ص 276،دار إحياء التراث العربي ، بيروت)

   اس کے تحت مرقاۃ المفاتیح میں ہے:" أي كالقرقرة بأن تردد في بطنه ريح "ترجمہ:جیسا گڑگراہٹ کہ پیٹ میں ریح گردش کرے۔(مرقاۃ المفاتیح،ج1،ص360،دارالفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم