Geela Hath Kutte Ke Badan Par Lag Jaye To Kya Hukum Hai ?

گیلا ہاتھ کتے کے بدن پر لگ جائے تو کیا حکم ہے؟

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2818

تاریخ اجراء:20ذوالحجۃالحرام1445 ھ/27جون2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص گیلا ہاتھ کتے کے سوکھے بدن پر رکھے ، تو کیا ہاتھ ناپاک ہو جائے گا اور کیا اس پر غسل لازم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر کتے کے جسم پر نجاست لگی ہوئی نہ ہو ، تو صرف اس پر سوکھا یا گیلا ہاتھ رکھنے سے ہاتھ ناپاک نہیں ہو گا ۔ البتہ اگر اس کے جسم پر نجاست لگی ہوئی ہو اور وہ نجاست ہاتھ پر لگ جائے یا کتے کا لُعاب (منہ کا تھوک) ہاتھ پر لگ جائے ، تو اس صورت میں ہاتھ ناپاک ہو گا ، لیکن غسل ضروری نہیں ہو گا بلکہ صرف ہاتھ  پاک کر لینا کافی ہو گا ۔

   صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”ہاتھی کے سُونڈ کی رطوبت اور شیر ، کتے ، چیتے اور دوسرے درندے چوپایوں کا لعاب نجاستِ غلیظہ ہے ۔۔۔ کتابدن یا کپڑے سے چھو جائے، تو اگرچہ اس کا جسم تر (گیلا) ہو ، بدن اور کپڑا پاک ہے، ہاں اگر اس کے بدن پر نَجاست لگی ہو ، تو اور بات ہے یا اس کا لُعاب لگے ، تو ناپاک کر دے  گا ۔“(بھار شریعت ، حصہ2 ، ج1 ، ص391و395 ، مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم