Ghusl Ke Doran Reeh Kharij Ho Jaye Tu Kya Kare ?

غسل کے دوران ریح خارج ہوجائے تو کیا کرے؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2107

تاریخ اجراء: 24ربیع الاول1445 ھ/11اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگرکسی نے غسل  کے  دو فرض ادا کرلیے ،پھر ریح خارج ہوگئی  تو کیا یہ غسل ہوجائے گا اور اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   غسل کے دوران ریح خارج ہونے سے غسل  پرکوئی اثرنہیں پڑتالہذاغسل کاباقی رہ جانے والا تیسرافرض ادا کرلیا توغسل ہوجائے گا،اگرچہ پہلے جودوفرض اداکرلیے تھے ،ان کودوبارہ ادانہ کیاہو۔البتہ!یہ یادرہے کہ ریح کے خارج ہونے سے وضوٹوٹ جاتاہے لہذااعضائے وضو دھل چکے تھے،اس کے بعدریح خارج ہوئی تووضوٹوٹ جائے گا،اب اس کے بعدجب تک اعضائے وضونہ دھلیں تواس وقت تک نمازپڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔لہذااگرتیسرا فرض مثلاسارے جسم پرپانی پہنچاناباقی تھاکہ ریح خارج ہوئی پھراس کے بعدسارے جسم پرپانی بہایا،جس کے نتیجے میں اعضائے وضوبھی دھل گئے تواب وضوہوجائےگااوراس وضوسے نمازاداکرسکتے ہیں ۔لیکن ہونایہ چاہیے کہ وضوکی ساری سنتوں مثلاکلی اورناک میں پانی چڑھاناوغیرہ سب کی ادائیگی کرتے ہوئےوضوکیاجائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم