Ink Pen Ki Ink Hath Par Lag Jaye To Wazu Ka Hukum ?

انک والے پین کی انک(سیاہی) ہاتھ پر لگ جائے، تو وضو کا حکم

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1539

تاریخ اجراء: 01رمضان المبارک1445 ھ/14مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   انک پین میں جو عام طور پر جو سیاہی استعمال  کی جاتی ہے اس کا جرم ہوتا ہے؟  بغیر صاف کیے وضو  کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عام طور پر سیاہی(ink) کا جرم نہیں بنتا بالفر ض  اگرسیاہی  جرم والی ہے اور پانی پہنچنے سے مانع ہے تو دھونا ضروری ہے اور پھر اگر اسے  دھو کر اتنا ہلکا کر دیا کہ اب فقط رنگ باقی رہ گیا جِرم ختم ہو گیا تَب تو وضو ہو جائے گا کہ مانع ختم ہو گیا اب مزید دھونے کی حاجت نہیں اور اگر جرم ہی نہیں اتر رہا اور اتارنے میں ضرر کا اندیشہ ہے تو جتنا اترتا ہے اتار لے پھر یونہی وضو کر لے وضو ہو جائے گا ۔

   فتاوی رضویہ میں ہے:” جس چیز کی آدمی کو عموماً یا خصوصا ًضرورت پڑتی رہتی ہے اور اس کے ملاحظہ واحتیاط میں حرج ہے ،اس کا ناخنوں کے اندر یا اوپر یا اور کہیں لگا رہ جانا اگر چہ جِرم دار ہو ،اگر چہ پانی اس کے نیچے نہ پہنچ سکے ، جیسے پکانے گوندھنے والوں کے لیے آٹا، رنگریز کے لیے رنگ کا جِرم ، عورات کے لیے مہندی کا جِرم، کاتب کے لیے روشنائی ، مزدور کے لیے گارا مٹی ، عام لوگو ں کے لیے کوئے یا پلک میں سرمہ کا جِرم، بدن کا میل مٹی غبار ، مکھی مچھر کی بیٹ وغیرہا کہ ان کا رہ جانا فر ض اعتقادی کی ادا کو مانع نہیں ۔(فتاوی رضویہ، جلد1،جزء الف، صفحہ 269، رضا فاؤنڈیشن ،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم