Istinja Karne Ka Tarika

استنجاء کرنے کا طریقہ

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر: WAT-2134

تاریخ اجراء: 14ربیع الثانی1445 ھ/30اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قضائے حاجت کے بعد استنجاءکا کیا طریقہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قضائے حاجت سے فارِغ ہونے کے بعد پہلے پیشاب کامقام دھوئے پھر پاخانے کا مقام ۔ پانی سے اِستِنجا کرنے کا مُستَحَب طریقہ یہ ہے کہ ذرا کُشادہ  (یعنی کُھلا)  ہو کر بیٹھے اور سیدھے ہاتھ سے آہِستہ آہِستہ پانی ڈالے اور اُلٹے ہاتھ کی انگلیوں کے پیٹ سے نَجاست کے مقام کو دھوئے اُنگلیوں کا سِرا نہ لگے اور پہلے بیچ کی اُنگلی اونچی رکھے پھر اس کے برابر والی اِس کے بعد چھوٹی انگلی کو اُونچی رکھے،  لوٹا اُونچا رکھے کہ چھینٹیں نہ پڑیں ،   سیدھے ہاتھ سے اِستنجا کرنا مکروہ ہے اور دھونے میں مُبالَغہ کرے یعنی سانس کا دباؤنیچے کی جانِب ڈالے یہاں تک کہ اچّھی طرح نَجاست کا مَقام دُھل جائے یعنی اس طرح کہ چِکنائی کا اثر باقی نہ رہے اگر روزہ دار ہو تو پھر مُبالَغہ نہ کرے  ۔طہارت حاصِل ہونے کے بعد ہاتھ بھی پاک ہوگئے لیکن بعد میں صابُن وغیرہ سے بھی دھولے ۔

    جب اِستِنجا خانے سے نکلے تو پہلے سیدھاقدم باہَر نکالے اور باہر نکلنے کے بعد   (اوّل آخر درود شریف کے ساتھ ) یہ دُعا پڑھے: "اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَذْھَبَ عَنِّی الْاَذٰی وَعَا فَانِیْ "یعنی اللہ تَعَالٰی کا شکر ہے جس نے مجھ سے تکلیف دہ چیز کو دور کیا اور مجھے عافیت  (راحت)   بخشی ۔(سُنَن ابن ماجہ ،ج01،ص110،حدیث310 ،داراحیاء الکتب العربیۃ،بیروت)

    بہتر یہ ہے کہ ساتھ میں یہ دُعا بھی ملا لے اِس طرح دو حدیثوں پر عمل ہو جائیگا : "غُفْرَانَک "ترجمہ : میں اللہ عَزَّوَجَلَّ سے مغفِرت کا سُوال کرتا ہوں ۔(سُنَنِ تِرمِذی ،ج01،ص12،حدیث07 ،دارالغرب السلامی،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم