Istinja Karne Ke Baad Qatre Aate Hon To Namaz Kaise Padhe ?

استنجا کرنے کے بعد قطرے آتے ہوں، تو نماز کس طرح پڑھے؟

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1400

تاریخ اجراء: 11رجب المرجب1445 ھ/23جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی کو استنجا کرنے کے بعد پیشاب کے قطرے آتے ہوں تو ایسا شخص نماز کیسے پڑھے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   آپ کے سوال میں اس شخص کی مکمل کیفیت واضح نہیں ہے،البتہ اگر صورت حال یہ ہے کہ پیشاب کے بعدکچھ دیر  تک قطرے آتے ہیں، پھر نارمل کیفیت ہوجاتی ہے ،تو اس  شخص پر استبرا کے ذریعے رہ جانے والے پیشاب کے قطرے نکال دینا واجب ہے ۔ استبراء کے مختلف طریقے ہیں،جیسے کھانسنا،پیر زمین پر مارنا،چلنا پھرنا، کوئی بھی ایسا طریقہ اختیار کرنا جس سے قطرے نکل جانے کا اطمینان حاصل ہوجائے۔استبراء کے بعد  جب باقی رہ جانے والے قطرے  نکل جانے کا یقین ہو جائے     تو پھر استنجاء  وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں۔

   رد المحتار میں ہے: ”أما نفس الاستبراء حتى يطمئن قلبه بزوال الرشح فهو فرض وهو المراد بالوجوب “یعنی اس طرح استبراء کرنا  کہ اب قطرے نہ آنے پر دل مطمئن ہوجائے فرض ہے،اور نصوص میں وجوب سے یہی مراد ہے۔ (رد المحتار،ج1،ص614)

   اگر اس کے علاوہ کوئی اور صورتحال ہو، تو اس کے لئے دارالافتاء کے آفیشل نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں۔نمبرز کا لنک نیچے دیا گیا ہے۔

https://www.daruliftaahlesunnat.net/call/ur

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم