Jis Namaz Ke Waqt Mein Haiz Aaya Us Namaz Ka Kya Hukum Hai

جس نماز کے وقت میں حیض آیا اس نماز کا کیا حکم ہے

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-398

تاریخ اجراء: 04محرم الحرام1443ھ/03اگست2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگرعورت  کو شرعی عذر(یعنی حیض و نفاس ) کسی نماز کے وقت میں  شروع ہو اور اس وقت کی ابھی نماز ادانہ کی ہو، تو کیا وہ نماز قضاء پڑھنی ہو گی‎‎؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     جس  وقت کی  فرض نمازنہیں پڑھی اور وقت کے دوران ہی حیض یا نفاس آگیا،تو اس وقت کی نماز معاف ہوجائے گی ۔جیساکہ بہار شریعت میں ہے:”نماز کا آخر وقت ہو گیا اور ابھی تک نماز نہیں پڑھی کہ حَیض آیا ،یا بچہ پیدا ہوا، تو اس وقت کی نماز معاف ہو گئی، اگرچہ اتنا تنگ وقت ہو گیا ہو کہ اس نماز کی گنجائش نہ ہو۔(بہارشریعت،جلد1، صفحہ 380، مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم