Jism Ke Ghair Zaroori Baal Saaf Karne Ke Baad Ghusal Ka Hukum

جسم کےغیر ضروری بال صاف کرنے کے بعد غسل کا حکم

مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-460

تاریخ اجراء:       27محرم الحرام1444 ھ/26اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا جسم کے غیر ضروری بال صاف کرنے کے بعد غسل واجب ہوتا ہے؟کیا بال صاف کرنے کے بعد غسل کئے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جسم کے غیر ضروری بال(موئےزیرِ ناف، بغل وغیرہ کےبال) صاف کرنا مُوجباتِ غسل (یعنی غسل واجب کرنی والی چیزوں) میں سے نہیں ہے، لہذا  اِن  کو صاف کر نے   پر غسل واجب نہ ہوگا ۔ یعنی ان بالوں کو صاف کرنے کے بعد غسل کرنا ضروری نہیں ہےبلکہ  بَاطہارت(  یعنی وضو کرکے) نماز و دیگر عبادات کی ادائیگی  کرنا بلا حرج درست ہے جب تک غسل واجب کرنے والی کوئی اور  چیز نہ پائی جائے   ۔

   نوٹ: جسم کے کون سے  بال کاٹنا مباح ہیں، کون سے سنت ہیں اور  کون سے منع ہے، اس سے  متعلق  تفصیلی احکام جاننے کے لئےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ فقہ ِحنفی کی شہرہ آفاق  کتاب ”بہارِ شریعت،حصہ 16، صفحہ 584 تا 585 “ ملاحظہ فرمائیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم